الوقت - اقوام متحدہ کے ماہرین کی کمیٹی نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ ایران کی جانب سے تحریک انصار اللہ کی امداد کے بارے میں کوئی دلیل حاصل نہیں ہوئی ہے۔
المیادین ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کی پابندیوں پر نظر رکھنے والی کمیٹی نے یمن پر سعودی عرب کے حملوں کے بارے میں کہا ہے کہ یہ حملے جنگی جرائم کی فہرست میں آتےہیں۔ اقوام متحدہ کی پابندیوں پر نظر رکھنے والی کمیٹی نے یمن پر سعودی عرب کے جنگی طیاروں کے حملوں کے بارے میں اپنی رپورٹ سیکورٹی کونسل میں پیش کی۔
اس رپورٹ میں امریکا، برطانیہ اور فرانس سمیت سعودی عرب کے اتحاد میں شامل ممالک کو خبردار کیا گیا ہے کہ انسانی حقوق اور بین الاقوامی حقوق کو نظر انداز نہ کریں۔ المیادین ٹی وی چینل نے رپورٹ دی ہے کہ اقوام متحدہ کے ماہرین نے جو پابندیوں یمن میں جھڑپوں پر نظر رکھتی ہیں، اپنی سالانہ رپورٹ تیار کی ہے۔ یہ رپورٹ یمن پر سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں کے حملوں کے دسیوں معاملے کی تحقیقات کی بنیاد پر تیار کی گئی ہے۔ گزشتہ مارچ سے اکتوبر میں ہونے والے ان دسیوں حملوں میں کم سے کم 292 عام شہری جاں بحق جس میں درجنوں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
اس رپورٹ کی بنیاد پر ان تمام حملوں کا جائزہ لینے کے بعد کمیٹی کے ماہرین کو یقین ہو گیا ہے کہ سعودی اتحاد نے حملوں کے دوران بین الاقوامی حقوق کی رعایت نہیں کی اور نہ ہی حملوں کے دوران ضروری تدابیر اختیار کی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سعودی اتحاد نے اپنے حملوں کے دوران عمدا شہری تنصیبات کو نشانہ بنایا اور عام شہریوں کو بچانے کے لئے کوئی ضروری اقدامات نہیں کئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران کی جانب سے تحریک انصار اللہ اور سابق صدر علی عبد اللہ صالح کے فوجیوں اینٹی ٹینک میزائل سے مسلح کرنے کے بارے کئے گئے دعوؤں کے برخلاف کمیٹی کے ماہرین کو اس کے متعلق کوئی ثبوت فراہم نہیں ہوا ہے۔