الوقت - آستانہ امن مذاکرات کے موقع پر شام کی حکومت اور شامی حکومت کے مخالفین کے درمیان النصرہ فرنٹ یا فتح الشام گروہ کی نابودی پر اتفاق ہو گیا ہے۔
شرق الاوسط اخبار نے اپنے ایک تجزیہ میں لکھا کہ فتح الشام نامی انتہا پسند گروہ نے گزشتہ ہفتے صوبہ ادلب کے دیگر علاقوں اور الزاویہ کی پہاڑیوں پر احرار الشام مسلح گروہ کے متعدد ٹھکانوں پر قبضہ کر لیا تھا لیکن مسلح گروہوں کے درمیان ہونے والے کچھ معاہدوں کے بعد صوبہ ادلب اور شام کے شمالی علاقوں میں حالات کسی حد تک پر امن نظر آ رہے ہیں۔
بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ آستانہ اجلاس میں ہونے والی مفاہمت کے بعد شام میں سرگرم مسلح مخالفین ایک دوسرے کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ اس رپورٹ کی بنیاد پر جیش المجاہدین نے جسے احرار الشام کی حمایت حاصل ہے، جیش الاسلام اور جبہۃ الشامیہ اور دوسرے مسلح گروہوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فتح الشام گروہ سے مقابلے کے لئے ایک مشترکہ آپریشن روم تشکیل دیا گیا ہے۔
آستانہ اجلاس کے اعلامیے کے بعد شام میں سرگرم مسلح گروہ ایک دوسرے کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ شام کے باخبر ذریعے نے جو آستانہ اجلاس میں شریک تھا، شرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آستانہ اعلامیے میں کچھ خفیہ معاہدہ ہوا ہے جس مں جنگ بندی کو مستحکم کرنے، فوج اور اس کے اتحادیوں کے مقام کو مضبوط کرنے اور مسلح مخالفین کے اپنے ٹھکانوں پر پوزیشن مضبوط کرنے پر تاکید کی گئی ہے۔