الوقت - آستانہ اجلاس میں شام کے حکومتی وفد کے سربراہ نے دہشت گردی کے حامی ممالک کو مشورہ دیا ہے کہ وہ آگ سے نہ کھیلیں۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں شام امن مذاکرات کے اختتام کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بشار جعفری نے کہا کہ میں دہشت گردی کے حامی علاقائی ممالک کو مشورہ دیتا ہوں کہ وہ شام کے بارے میں اپنی پالیسیوں کو تبدیل کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلح گروہوں کے حق میں ہی بہتر ہے کہ وہ شامی عوام کے خون کی حفاظت کے لئے جنگ بندی سے وابستہ ہو جائیں۔
اقوام متحدہ میں شام کے مستقل نمائندے اور آستانہ مذاکرات میں حکومتی وفد کے سربراہ بشار جعفری نے آستانہ اجلاس کے اعلامیے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جن ممالک نے اعلامیے پر دستخط کئے ہیں، وہ داعش اور النصرہ فرنٹ جیسے دہشت گرد گروہوں سے جدوجہد کریں گے۔
انہوں نے دہشت گرد گروہوں سے شام کے کردوں کی جدوجہد کے بارے میں کہا کہ دمشق حکومت اپنے ملک کے کردوں پر فخر کرتی ہے کیونکہ بہت سے کرد قوم پرست ہیں۔
بشار جعفری نے اسی طرح آستانہ اجلاس میں ایران کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایران ان ممالک میں سے ایک ہے جس نے شام میں جنگ بندی کی کوشش کی اور اب آستانہ اجلاس کا اعلامیہ جاری کروانے میں بھی قابل قدر کردار ادا کیا ہے۔