الوقت - اسرائیل کی قید و بند سے آزاد ہونے والے دسیوں فلسطینیوں کے گھروں سے درجنوں خفیہ کیمرے برآمد ہوئے ہیں جو انہوں نے فلسطینیوں کے گھروں پر چھاپے کے دوران چپکے سے گھروں میں نصب کر دیئے تھے۔
اس واقعہ کے بعد دریائے اردن کے مغربی کنارے پر رہنے والے فلسطینیوں میں کافی غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ اس نئے موضوع کے سامنے آنے سے پتا چلتا ہے کہ اسرائیل بڑے پیمانے پر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ مغربی کنارے پر رہنے والے فلسطینیوں نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے اپنے گھروں سے دسیوں اسرائیل کے خفیہ کیمرے برآمد کئے ہیں جنہیں اسرائیلی فوجیوں نے گھروں پر چھاپے کے دوران خفیہ طور پر گھروں میں نصب کئے تھے۔
فلسطین کی خبر رساں ایجنسی سما کی رپورٹ کے مطابق مغربی کنارے کے التقوع شہر کے رہائشی ابو محمد جبرائیل نے کہا کہ کل مجھے گھر کے اصل دروازے پر ایک چھوٹی سی سیاہ رنگ کی مشتبہ چیز دکھائی دی اور میں جیسے ہی اس کے قریب ہوا کیونکہ وہ مجھے تعجب خیز شیء نظر آ رہی تھی، میں نے اسے نکال لیا، اس کو اس طرح چھپا کر نصب کیا گیا تھا کہ کبھی نظر ہی نہ آ سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اس چیز کو اپنے ایک قریبی دوست کے پاس لے گیا، جب اس نے اس چیز کو الگ کیا تو مجھے بہت حیرت ہوئی کہ یہ تو ایک چھوٹا سا سی سی ٹی وی کیمرے تھا۔ میں نے فوری طور پر سیکورٹی ایجنسیوں کو اس کی اطلاع دی اور مذکورہ کیمرے کو ان کے حوالے کر دیا، گھر میں زیادہ چھان بین کے بعد دیگر کیمرے برآمد ہوئے۔
جبرائیل کا کہنا ہے کہ دسیوں دیگر فلسطینیوں کے گھروں میں بھی یہی کچھ کیا گیا ہے۔ گھروں کی چھان بین کے بعد پتہ چلا کہ فلسطینیوں کے گھروں میں اسرائیل کی خفیہ کیمرے نصب ہیں۔