الوقت - ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے کہا کہ امریکا کی سربراہی میں بنے اتحاد نے دہشت گرد گروہ داعش سے مقابلے کے بارے میں اپنے وعدوں پر عمل نہيں کیا۔
المیادین ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق، ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکا کی سربراہی میں بنے اتحاد نے دہشت گرد گروہ داعش سے مقابلے کے بارے میں اپنے وعدوں پر عمل نہيں کیا۔ انہوں نے جمہوریہ گنی کے صدر الفا کونڈی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے دہشت گرد گروہ داعش کو جرابلس شہر سے نکالنے میں کامیابی حاصل کی اور اب ہم نے الباب شہر میں ان کا محاصرہ کر لیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فرات شیلڈ فوجی آپریشن آخر تک جاری رہے گا اور امریکا کی سربراہی میں بنے اتحاد میں شامل ممالک نے شمالی شام میں آپریشن کی حمایت کے بارے میں اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا۔
ترک صدر نے کہا کہ ماضی میں کچھ ممالک نے ہم پر الزام عائد کیا کہ ہم داعش کی حمایت کر رہے ہیں لیکن آج وہ ممالک پوشیدہ ہوگئے ہیں یا دوسرے دہشت گرد گروہوں کی حمایت کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم شمالی شام میں بفر زون قائم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں تاکہ لوگ وہاں زندگی بسر کر سکیں اور ہم اپنی سرحدوں کی حفاظت کر سکیں اور اگر ہم نے یہ اقدام نہیں کیا تو ہمارے شہریوں اور شہروں پر مارٹر گولے گرتے رہیں گے۔
ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے کہا کہ ترکی کی مسلح افواج داعش کے دہشت گردوں کے قبضے سے الباب شہر کو آزاد کرانے کے لئے فری سیرین آرمی کے ساتھ تعاون کر رہی ہے۔ انہوں نے آستانہ شہر میں شام کے بارے میں مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ یہ مذاکرات مہم ہے بشرط کہ علاقے کے مہم ممالک کو شرکت کی دعوت دی جائے لیکن دہشت گرد گروہوں کی اس میں شرکت کو میں مسترد کرتا ہوں۔