الوقت - اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا ہے کہ ایران، امریکہ کو اس بات کی اجازت نہیں دے گا کہ وہ ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کرے یا اسے پھاڑ کر پھینک دے۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے منگل کو تہران یونیورسٹی میں طلباء کے قومی دن کے موقع پر ایک تقریر میں، امریکہ میں مستقبل میں اقتدار میں آنے والی حکومت کے اقدامات اور جوہری معاہدے کی خلاف ورزی یا اسے پھاڑ کر پھینکنے کے بارے میں کہا کہ امریکا، ایرانی قوم کی مزاحمت، استقامت اور عزم کو متاثر نہیں کر سکتا۔
ڈاکٹر روحانی نے کہا کہ امریکا، جےسی پی او اے کے نفاذ کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکی صدر کی جانب سے ایران مخالف دس سالہ پابندیاں عائد کی گئیں تو پھر ایران کا جواب بھی بہت سخت ہو گا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا کہ ایران کے خلاف امریکا کی دس سالہ پابندیوں کے نفاذ کے جواب میں اور اس کے رد عمل کے بارے میں بدھ کو فیصلہ کیا جائے گا۔
صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے ايرانوفوبيا کے سلسلے میں دشمنوں کے پروپیگینڈوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کسی بھی ملک کے لیے خطرہ نہیں ہے بلکہ امریکا اور صیہونی حکومت پوری دنیا کے لئے خطرہ ہیں۔ انہوں نے اسی طرح ایران میں سیاسی آزادی اور خود مختاری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران، ترقی و پیشرفت اور انقلاب کی راہ پر گامزن رہے گا۔
واضح رہے کہ امریکی سینٹ نے گزشتہ جمعرات کو ایران کے خلاف دس سالہ پابندیوں کی مدت میں توسیع کا بل پاس کر لیا ہے۔ ڈیموٹو یا آئی ایس اے نامی قانون، اس سے پہلے امریکی ایوان نمائندگان میں بھی پاس ہو گیا تھا۔ اس بل کی امریکا کی دونوں پارٹیوں نے حمایت کی تھی۔ سینٹ اور ایوان نمائندگان میں یہ بل متفقہ طور پر پاس کیا گیا ہے اور اب اس پر امریکی صدر کے دستخط باقی ہیں۔