الوقت - صیہونی میڈیا اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر کے ایک سابق اعلی عہدیدار کے جنسی تشدد میں ملوث ہونے کی اطلاع دے رہی ہے۔
اس عہدیدار مدت ملازمت کے دوران جنسی تشدد میں ملوث رہا ہے۔ صیہونی پولیس نے اس عہدیدار کو اس معاملے میں گھر میں نظر بند کر دیا ہے۔
صیہونی ویب سائٹ واللا نے جمعرات کی صبح اس بات کا انکشاف کیا کہ اسرائیلی کابینہ كینیسٹ کے ایک رکن کے خلاف ایسے دستاویزات ملے ہیں جس سے لگتا ہے کہ ان پر جنسی تشدد کے کچھ معاملات میں ملوث ہونے کے الزامات ہیں۔
فلسطین انفارمیشن سینٹر کے مطابق، کچھ صیہونی خواتین نے گواہی دی ہے کہ كینیسٹ کے اس رکن نے خواتین کے استحصال کے ساتھ ان کے ساتھ عصمت دری بھی کی ہے۔
صیہونی میڈیا کے مطابق، جنسی تشدد میں صرف سیاستدان ہی نہیں بلکہ سینئر فوجی افسران بھی ملوث ہیں۔ ان میڈیا ذرائع کے مطابق، جنرل اوفک بوخرس نے اپنے ما تحت متعدد سی خواتین کے ساتھ عصمت دری کی ہے۔
جنرل اوفک اسرائیلی فوج کے آپرشنل محکمہ کے چیئرمین کے لئے نامزد ہوئے تھے۔ صیہونی فوج کے اس جنرل کو فوجی عدالت نے اٹارنی جنرل کے سامنے اپنے جرم کے اعتراف اور معذرت خواہی کے بدلے میں ان کا عہدہ کم کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اوفک بوخرس کو صہیونی فوج کی مشترکہ کمان کے سربراہ گیڈی ازنكوٹ کے حکم پر فوج سے نکال دیا گیا۔