الوقت - عراق کے ممتاز عالم دین مقتدی صدر نے سعودی عرب کی حکومت سے جنت البقیع کی تعمیر نو اور وہابیت کے مقابلے میں پیغمبر اسلام کے روضہ مبارک کی حمایت کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے سعودی عرب کو نصیحت کی ہے کہ وہ اپنی فوج کو یمن اور بحرین بھیجنے کے بجائے بیت المقدس روانہ کرے۔
مقتدی صدر نے سنیچر کو ایک پیغام میں کہا ہے کہ میں سعودی عرب کی حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ شدت پسند وہابی نظریات کے مقابلے میں پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی قبر کی حمایت کرے اور ہم اس سلسلے میں ہر قسم کا تعاون کرنے کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے اسی طرح کہا ہے کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں جنت البقیع کی قبروں خاص طور پر پیغمبر اسلام کے اہل بیت کے مزاروں کو دوبارہ تعمیر کیا جائے اور اس سلسلے میں بھی ہم ان کے ساتھ تعاون کے لئے مکمل طور پر تیار ہیں۔
عراق کی پارلیمنٹ میں صدر دھڑے کے سربراہ نے اسی طرح کہا ہے کہ ہم سعودی عرب کی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں وہ اپنی فوج کو یمن اور بحرین کے بجائے بیت المقدس روانہ کرے تاکہ مسلمانوں کے اس مقدس مقام کو صیہونیوں کے چنگل سے آزاد کرایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنے ہزارہا مسائل اور مشکلات کے باوجود اس سلسلے میں بھی سعودی عرب سے تعاون کے لئے تیار ہیں۔
مقتدی صدر نے اسی طرح مصر کی حکومت اور جامعۃ الازہر سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ راس الحسین مسجد کو زائرین کے لئے کھول دے۔ انہوں نے اسلامی اتحاد کو مضبوط بنانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم عراق میں نجف اشرف ، کربلائے معلی اور کاظمین یا دیگر علاقوں میں مقدس مقامات کی حمایت کرتے ہیں اور اسے اپنے لئے فخر سمجھتے ہیں۔