الوقت - ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے ایران مخالف پابندیوں کی ڈیڈ لائن کی مدت میں توسیع، عالمی برادری کی نظر میں امریکی حکومت کی بے اعتمادی کی علامت ہے۔
محمد جواد ظریف نے سنیچر کو نئی دہلی پہنچنے پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، امریکا کی جانب سے ایران کے خلاف پابندیوں کی مدت میں توسیع پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ امریکا، جےسی پی او اے کے تحت اپنے وعدوں کے خلاف کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی کانگریس نے ایران کے خلاف جو قدم اٹھایا ہے، وہ صدر باراک اوباما کی جانب سے دستخط کی صورت میں بھی نافذ نہیں ہو سکتا۔
ایران کی ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی نے بھی کہا ہے کہ امریکی سینیٹ کی جانب سے ایران مخالف پابندیوں کی مدت میں اگلے دس سال تک توسیع کا بل، عملی طور پر جوہری معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کے اس قدم پر ایران کے رد عمل کا اعلان ملک کے اعلی حکام کے فیصلے کے بعد مقررہ وقت پر کیا جائے گا اور ضروری قدم اٹھائے جائیں گے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے بھی کہا ہے کہ ایران پرعائد پابندیوں کی مدت میں توسیع سے متعلق امریکی سینیٹ اور ایوان نمائندگان کا بل ایٹمی معاہدے اور امریکا کے وعدوں کے خلاف ہے۔