الوقت - جنوبی کوریا کی صدر پارک گيون نے وزیر اعظم وانگ كيوآن کو عہدے سے ہٹا کر ایک سینئر پرزیڈینشيل سکریٹری کو وزیر اعظم منتخب کیا ہے۔
جنوبی کوریا کی حکومت ان دنوں چویگیڈ اور چوے سونامی کے اسکینڈل کی زد میں ہے۔ جنوبی کوریا کی صدر کی قدیمی شناخت اور مشیر ساٹھ سالہ چوے سون سیل کی طرف سے اپنے ذاتی مفادات کے لئے سرکاری امور میں مداخلت کی معلومات سامنے آنے کے بعد سے صدر پارک گيون مسلسل تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
اسی ہفتے 31 اكتوبر کو پولیس نے صدر کی دوست چوئے سون سل کو حراست میں لے لیا تھا جن پر الزام ہے کہ انہوں نے صدر سے اپنی دوستی کا فائدہ اٹھا کر اپنے نجی اداروں کے لئے کارپوریٹ خزانے سے رقم حاصل کی۔
اسی طرح سرکاری فنڈ میں رکاوٹ اور صدر کے دائرہ اختیار میں اپنی مرضی شامل کرنے کا معاملہ بھی سامنے آیا ہے۔
یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد سے جنوبی کوریا کے عوام اور اپوزیشن میں گہرا غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ اسی کیس کے تحت وزیر اعظم کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔
جنوبی کوریا میں وزیر اعظم کا عہدہ نمائشی ہوتا ہے سارے اختیارات صدر کے پاس ہوتے ہیں۔