الوقت - ہندوستان کا کہنا ہے کہ وہ چار دسمبر کو امرتسر میں منعقد ہونے والی ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں پاکستان کی شرکت کا خیر مقدم کرے گا تاہم ہندوستان کو ابھی تک اس کانفرنس میں شرکت کرنے کے بارے میں پاکستان کی جانب سے کوئی باضابطہ تائید موصول نہیں ہوئی ہے۔
ہندوستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ سے پوچھا گیا کہ کیا ہندوستان - پاک دوطرفہ اجلاس ہو گا کیونکہ پاکستان کے وزیراعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کانفرنس میں پاکستان کی شرکت کا اعلان کر چکے ہیں۔ اس پر سوروپ نے کہا کہ ہمیں پاکستان سے کوئی باضابطہ تائید موصول نہیں ہوئی ہے اور شرکت کی سطح کے بارے میں بھی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہارٹ آف ایشیا افغانستان میں امن، ترقی اور خوشحالی کے لئے اقتصادی تعاون پر بحث کرنے کے لئے وزیروں کی سطح کی ھمہ گیر کانفرنس ہے۔
وکاس سوروپ نے کہا کہ ہم یقینی طور پر تمام ممالک کا امرتسر میں استقبال کریں گے کیونکہ ہم مکمل طور افغانستان میں امن اور خوشحالی کے لئے مصروف عمل ہیں۔ ان کا کا کہنا تھا کہ ہارٹ آف ایشیا اس خاص مسئلے کی پیشرفت کے لئے بہت اہم عمل ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم پاکستان کی شرکت کا خیر مقدم کریں گے۔ وکاس سوروپ کے مطابق ہندوستان کو امید ہے کہ 40 سے زیادہ ملک اور تنظیمیں کانفرنس میں شرکت کریں گی۔
گزشتہ سال دسمبر میں پاکستان نے ہارٹ آف ایشیا اجلاس کی میزبانی کی تھی اور ہندوستان کی وزیر خارجہ سشما سوراج نے اس میں شرکت کی تھی جس کے بعد، سرتاج عزیز اور ان کے درمیان دو طرفہ مذاکرات بھی ہوئے تھے۔ دونوں فریقوں نے مجموعی طور پر دو طرفہ مذاکرات پھر سے شروع کرنے کا بھی اعلان کیا تھا تاہم پٹھان کوٹ حملے کے بعد یہ عمل آگے نہیں بڑھ سکا۔ ہندوستان نے حال ہی میں سارک کانفرنس کا بائیکاٹ کیا تھا جو اسلام آباد میں منعقد ہونے والی تھی۔