الوقت - اقوام متحدہ کے ثقافتی ادارے یونیسکو نے آخرکار منگل کو اپنی تاریخی قرارداد منظور کر دی جس میں کہا گیا کہ مشرقی بیت المقدس پر صیہونی حکومت نے قبضہ کر رکھا ہے۔ یہ قرارداد الجزائر، مصر، لبنان، مراکش، عمان، قطر اور سوڈان نے مل کر پیش کیا تھا۔ قرارداد میں کہا گیا تھا کہ بیت المقدس فلسطینی ثقافتی ورثہ ہے۔
اسرائیل کو اس قرارداد سے شدید جھٹکا لگا ہے اور اس نے يونیسكو کے ساتھ ہر قسم کا تعاون ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
يونیسكو کی ایگزیکٹو کونسل میں یہ قرارداد اکثریت سے بغیر ووٹنگ کے ہی پاس ہو گئی۔ اس سے پہلے يونیسكو کی ایک کمیٹی میں یہ قرارداد 6 کے مقابلے میں 24 ووٹوں سے منظور ہوئی تھی ۔
فلسطینیوں نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ يونیسكو میں فلسطین کے نائب سفیر منیر انس طاس نے کہا کہ یہ قرارداد اسرائیل کو یہ یاد دلاتی ہے کہ یہ غاصب حکومت ہے۔
يونیسكو میں اسرائیل کے سفیر كرمل شاما کوہن نے کہا کہ يونیسكو قوموں کے درمیان اختلافات حل کرنے کی مناسب جگہ نہیں ہے اس کا کام صرف فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان رابطہ پل بنانا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ فلسطین ملک کی سرزمین پر صیہونیوں نے غیر قانونی طور پر قبضہ کر کے اسرائیل کا قیام کیا ہے۔ اس کی یہ سازش میں مغربی ممالک پوری طرح ملوث ہیں۔