الوقت - امریکی کانگریس میں دو سینیٹروں کی جانب سے پیش کئے گئے بل میں پاکستان کو "دہشت گردی کی کفیل ریاست " قرار دئے جانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
مذکورہ بل کا عنوان ہے "پاکستان اسٹیٹ آف ٹیریزم ایکٹ" (Pakistan State Sponsor of Terrorism Designation Act) جس کو امریکی پارلیمنٹ کی انسداد دہشت گردی کمیٹی کے چیئرمین ٹیڈ پو اور کانگریس کے رکن ڈينا روہر ایبيچر نے پیش کیا ہے۔ مذکورہ بل ایک ایسے وقت پیش کی گئی ہے جب پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 71 ویں اجلاس میں شرکت کے لئے مریکہ میں موجود ہیں۔ کانگریس کے رکن ٹیڈ پو نے پاکستان کو ایک ناقابل اعتماد اتحادی قرار دیتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ وہ کئی برسوں سے امریکا کے دشمنوں کی مدد اور مجرمانہ سرگرمیاں انجام دیتا آیا ہے۔
ٹیڈ پو کا کہنا تھا کہ اسامہ بن لادن کی پرورش سے لے کر حقانی نیٹ سے اس کے تعلق جیسے ثبوت اس بات کا تعین کرنے کے لئے کافی ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کس کے ساتھ ہے اور یقینی طور پر وہ امریکہ نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب یہی وقت ہے کہ پاکستان کو اس دھوکے کی وجہ اس کی مدد بند کر دی جائے اور اسے دہشت گردی کی مدد کرنے والی ریاست قرار دیا جائے۔
ٹیڈ پو کا کہنا تھا کہ امریکی صدر براک اوباما کو بل پاس ہونے کے 90 دن کے اندر اس سلسلے میں رپورٹ جاری کرنی چاہیے کہ کیا پاکستان نے بین الاقوامی دہشت گردی کے لئے مدد کی ہے یا نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد 30 دن کے اندر وزارت خارجہ کو ایک فالو اپ رپورٹ پیش کرنی چاہئے جس میں یہ بتایا جائے کہ یا تو پاکستان دہشت گردی کی مدد کرنے والا ملک ہے یا اس بات کی تفصیلات بتائي جائے کہ پاکستان اس خطاب کی قانونی شرائط پر پورا کیوں نہیں اترتا۔