الوقت - امریکا میں 2015 میں چار کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ افراد غربت میں زندگی گزارنے پر مجبور تھے۔ امریکی مردم شماری رپورٹ میں منگل کو یہ بات کہی گئی ہے تاہم رپورٹ ظاہر کرتی ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی معیشت نے گزشتہ 16 برسوں میں غربت کی شرح میں سب سے بڑی کمی کا تجربہ کیا ہے۔
امریکی مردم شماری بیورو نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ 2015 میں 13.5 فیصد لوگ غربت کے خط سے نیچے تھے جبکہ 2014 میں یہ تعداد 14.7 فیصد تھی۔ اس سے پہلے غربت کی شرح میں اتنی گراوٹ 1998 سے 1999 کے درمیان ریکارڈ کی گی تھی۔
2008 کی اقتصادی کساد بازاری کے بعد سے امریکا میں خط غربت سے نیچے رہنے والے لوگوں کی تعداد میں 33 لاکھ سے زائد کا اضافہ ہوا ہے۔ ہاؤس ویج اینڈ مینس کمیٹی کے چیئرمین کیون براڈی کہتے ہیں، 'آج کی رپورٹ ایک اور مایوس کن ثبوت ہے کہ اپنے خاندان کی پرورش اور پوری طرح توانا بنانے کے لئے بہت سے امریکی اب بھی کوشش میں مصروف ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت مندرجہ ذیل آمدنی والے امریکیوں کی مدد کے لئے پروگراموں میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرتی ہے۔ باوجود اس کے چار کروڑ تیس لاکھ لوگ غربت میں رہ رہے ہیں۔ امریکا میں یہ نہیں ہونا چاہئے۔
خواتین اور مردوں دونوں میں غربت کی شرح میں کمی آئی ہے۔ 2015 میں، 12.2 فیصد مرد جبکہ 14.8 فیصد خواتین میں غربت کی شرح میں کمی آئی ہے۔