الوقت - اسرائیلی اخبار ہارٹس نے لکھا ہے کہ امریکا اور یورپی یونین نے اسرائیلی کابینہ، اسرائیلی وزیر اعظم نتنياهو اور وزارت خارجہ اور سکیورٹی کی وزارت کو خط لکھ کر خبردار کیا ہے کہ اگر فلسطینی گاؤں سوسيہ کو منہدم کیا گیا تو اس پر سخت رد عمل ظاہر کیا جائے گا۔
اسرائیلی میڈیا میں یہ خبر، فلسطینی حکام کی جانب سے سوسيہ نامی پورے گاؤں کو تباہ کرنے کی منصوبہ بندی کی شکایات کے بعد سامنے آئی ہے۔ ہارٹس نے سینئر اسرائیلی حکام کے حوالے سے لکھا ہے کہ، اعلی سطح پر امریکا اور یورپی یونین کو یہ یقین دلایا گیا ہے کہ فی الحال سوسيہ گاؤں کو تباہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ در اصل یہودیوں کی بنیاد پرست تنظیم رغافيم نے اسرائیلی سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرکے مطالبہ کیا ہے کہ سوسيہ گاؤں سے فلسطینیوں کو نکالا جائے کیونکہ وہ لوگ جس زمین پر آباد ہیں وہ ان کی نہیں ہے۔
اسرائیلی سپریم کورٹ نے اس اپیل پر سماعت منظور کر لی ہے اور سماعت کے بعد اسرائیلی سیکورٹی کے وزیر کو حکم دیا ہے کہ وہ سوسيہ گاؤں کو خالی کرانے کے معاملے پر حکومت کا موقف واضح کریں۔
فلسطینیوں کا سوسيہ نامی گاؤں، مغربی کنارے پر واقع ہے جہاں سیکورٹی اور انتظام کے معاملات اسرائیل کے ذمے ہیں۔ رغافيم نامی یہودیوں کی بنیاد پرست تنظیم نے 2006 میں بھی سوسيہ گاؤں سے فلسطینیوں کو باہر نکالنے کی کوشش کی تھی۔
سوسيہ گاؤں کے فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکومت، اس بہانے سے علاقے سے فلسطینیوں کو نکال کر یہودیوں کو بسانے کا ارادہ رکھتی ہے اور وہ اپنی زمین نہیں چھوڑیں گے۔