اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے بان کی مون نے صیہونی حکومت کی جانب سے غزہ کا محاصرہ جاری رکھنے کی مذمت کی اور کہا کہ یہ اقدام غزہ کے محاصرے کا شکار فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینے کے مترادف ہے۔
انہوں نے منگل کو اپنے دورہ غزہ کے موقع پر اس علاقے کے باشندوں کی پریشانیوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے محاصرے کی وجہ سے اس علاقے کے باشندوں کو شدید مسائل کا سامنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے ذریعے اس علاقے کا محاصرہ جاری رہنے سے غزہ کی معیشت تباہ ہوگئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی تعمیر نو کی راہیں بھی مسدود ہوگئی ہیں۔
بان کی مون نے کہا کہ غزہ کا محاصرہ اجتماعی سزا ہے اور یہ محاصرہ ختم ہونا چاہئے ۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے غزہ اور غرب اردن کو ایک دوسرے سے الگ کئے جانے کے اقدام کی بھی تنقید کی اور کہا کہ یہ فاصلہ ختم ہونا چاہئے اور دونوں علاقوں کو ایک ہی حکومت کے زیرانتظام ہونا چاہئے ۔ بان کی مون نے کہا کہ غزہ کے باشندوں کو غاصبانہ قبضے، محاصرے اور توہین و حقارت آمیز اقدامات کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے اور ان کے حل کے لئے ہمیں کھل کر بات کرنی چاہئے -
واضح رہے کہ غزہ کا محاصرہ دس سال سے جاری ہے اور حالات کا مشاہدہ کرنے کے لئے سکریٹری جنرل بان کی مون منگل کو بیت حانون گذرگاہ سے غزہ پہنچے۔