الوقت - ایران کے ممتاز سیاسی تجزیہ نگار سعد اللہ زارعی نےکہا ہے کہ اقوام متحدہ کی لیگل سیل کا صیہونی حکومت کو صدر بنانا، اقوام متحدہ کی جانب سے صیہونی حکومت کو ہمسایہ ممالک کے خلاف مزید جارحیت کے لئے ہری جھنڈی دکھانا ہے۔
انہوں نےکہا کہ پانچ برس بعد علاقائی ممالک دہشت گردی پر آہستہ آہستہ کنٹرول ہونے میں کامیاب ہو رہے ہیں لیکن مغربی ممالک علاقے کی رجعت پسند وجابر حکومتوں کے ذریعے دہشت گردی کے شعلوں کو مسلسل بھڑکانے کی کوشش کررہے ہیں۔
سعد اللہ زارعی نےکہا کہ مغربی ممالک مستقبل میں اسرائیل کے خلاف کسی بھی کاروائی کو روکنے کی کوشش کررہے ہیں چاہئے وہ مقبوضہ علاقوں میں صیہونی حکومت کی تعمیراتی سرگرمیاں ہوں یا جولان کے مقبوضہ علاقے اور شامی سرحد پر حزب اللہ کی تعیناتی سے متعلق صیہونی حکومت کی تشویش ہو۔
یہ بھی پڑھیں : صیہونی حکومت اقوام متحدہ کے لیگل سیل کا صدر منتخب، عرب ممالک ناراض
تجزیہ نگار مقالے میں مزید لکھتے ہیں کہ اقوام متحدہ کی قانونی کمیٹی اسرائیل کے لئے زیادہ مددگارثاتب نہیں ہوگی کیونکہ اس کے لئے اہم مسئلہ فلسطینی قوم ہےاور دیگر علاقائی ممالک، صیہونی حکومت کے اقوام متحدہ کی قانونی کمیٹی کا صدر بننے سے تشویش میں مبتلا ہیں۔
واضح رہے کہ صیہونی حکومت کو اقوام متحدہ کی لیگل سیل (قانونی کمیٹی) کا صدر منتخب کیا گیا ہے۔ مغربی یورپ کے بعض ممالک کی طرف سے اقوام متحدہ کی انسداد دہشت گرد ی کمیٹی کی قیادت اسرائیل کے سپرد کئے جانے کی سفارش کی گئی تھی جس پر فلسطین، عرب ممالک اور انسانی حقوق کے اداروں کی جانب سے سخت تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا۔