الوقت -غاصب صیہونی حکومت کی ظالمانہ کاروائی بدستور جاری ہیں اور صہیونی حکومت نے رمضان المبارک میں فلسطینیوں کے مکانات نہ گرانے کا وعدہ کیا تھا، گزشتہ چند مہینوں میں فلسطینیوں کے 548 مکانات منہدم کئے جاچکے ہیں۔
صیہونی فوجیوں نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں سوسیہ کے مقام پر فلسطینی شہریوں کے مزید کئی مکانات مسمار کر دیئے ہیں اور ان کی املاک تباہ کردی۔ صیہونی حکومت کے اخبار ’ہارٹز‘ نے اپنی ویب سایٹ پر پوسٹ کی گئی خبر میں بتایا ہے کہ صیہونی فوج نے ماہ صیام کے دوران ’بغیر اجازت‘ کے بنائے گئے فلسطینیوں کے متعدد مکانات مسمار کردیئے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2 مکانات اتوار کی شام مسمار کئے گئے جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی خواتین اور بچے گھر کی چھت سے محروم ہوگئے۔ خبر کے مطابق صیہونی حکومت کی طرف سے عالمی اداروں کو یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ سیکورٹی اہلکار غرب اردن میں فلسطینیوں کے مزید مکانات منہدم نہیں کریں گے مگر غاصب صیہونی حکومت کی طرف سے فلسطینیوں کے گھروں کو منہدم کرنے کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کے رابطہ دفتر ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ فوج ماہ صیام اور عید الفطر کے ایام میں فلسطینیوں کے مکانات نہیں گرائے گی مگر اس اعلان کے باوجود فلسطینیوں کی املاک کی مسماری کا ظالمانہ سلسلہ بدستور جاری ہے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ جن دو مکانات کو گرایا گیا، ان میں سے ایک مکان میں خواتین اور بچوں سمیت 14 افراد سکونت پذیر تھے اور اب وہ سخت گرمی میں کھلے آسمان تلے بے یارو مددگار ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کی پالیسی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بد ترین نسلی امتیاز کا مظہر قرار دیا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق غاصب فوجیوں نے گزشتہ چند ماہ کے دوران غرب اردن کے سیکٹر سی میں فلسطینیوں کے 548 مکانات مسمار کردیئے ہیں۔