الوقت - امریکی محقق اور اس ملک کی وزارت خارجہ کے سابق عہدیدار نے دعوی کیا ہے کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی مشرق وسطی کا مستقبل تعین کرنے میں مصروف ہے۔
ایران- امریکا تعلقات کے محقق اور وزارت خارجہ کے سابق عہدیدار ری ٹکیہ نے جمعے کو مقالے میں لکھا کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی مشرق وسطی کا مستقبل تعین کرنے میں مصروف ہے۔ انہوں نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی تشکیل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ 1980 میں ایران پرعراق کے سابق آمر صدام حسین کا جلد بازی کے حملے کی وجہ سے اس فوج کی طاقت بہت تیزی سے بڑی اور اس نے علاقے میں اپنی طاقت کا لوہا منوا لیا ہے۔
ری ٹکیہ نے ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی فورس کی قدس بریگیڈ کی تشکیل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ قدس بریگیڈ ملک سے باہر سرگرم رہتی ہے اور وہ ملک سے باہر کاروائی کرتی ہے۔ امریکا کے اس محقق کا کہنا ہے کہ قدس بریگیڈ کا یہ کہنا ہے کہ امریکا مشرق وسطی میں بے کار طاقت تبدیل ہو گیا ہے اور اسی لئے وہ سب سے آگے ہے۔