الوقت - ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر نے ہندوستان کے تعاون سے افغانستان کے صوبہ ہرات میں 1700 کروڑ کی قیمت سے بنے ڈیم کا افتتاح کیا۔
اس تاریخی موقع پر مودی افغانستان کے صدر اشرف غنی کے ساتھ بہت دوستانہ انداز میں ملے۔ دونوں رہنماؤں نے ساتھ ساتھ تاریخی دوستی ڈیم کا افتتاحی کیا۔ وزیر اعظم نے گزشتہ سال دسمبر میں وہاں کی نئی پارلیمنٹ کی عمارت کے افتتاح کے لئے اپنے سفر کو بھی اس دوران یاد کیا۔ اس ڈیم کو پہلے سلمی ڈیم کے نام سے جانا جاتا ہے لیکن افغان حکومت نے ہندوستان کے اعزاز میں اسے ہندوستان - افغان تاریخی دوستی ڈیم کا نام دیا۔
ہندستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج افغانستان کے شجاع عوام تباہی اور موت کےسوداگروں کو ایک پیغام دے رہے ہیں کہ سرکوب اور تسلط کبھی کامیاب نہیں ہو سکے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان سیاسی اور جغرافیائی رکاوٹوں کے باوجود اور یہاں اس مشن پر دہشت گردانہ حملوں کے باوجود جنگ زدہ افغانستان کے ہر حصے میں تعاون کرے گا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ اس ڈیم سے صرف پانی اور بجلی ہی نہیں ملے گی بلکہ اس سے افغانستان کے مستقبل کو دیکھنے کا نیا پرامید نظریہ مل جائے گا۔
صدر اشرف غنی کے ساتھ افغان- ہندوستان دوستی ڈیم کے افتتاح کے بعد خطاب میں مودی نے دہشت گردی کو مسترد کرنے کے لئے افغانستان کے عوام کی تعریف کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ووٹ اور ڈیویٹ سے افغانستان کا مستقبل بنے گا، بندوق اور تشدد سے نہیں۔
نریندر مودی نے کہا کہ یہ جنگ افغانستان کی تعمیر کے لئے نہیں تھی، اس نے تو افغانستان ایک پوری نسل کا مستقبل چرا لیا۔ انہوں نے کہا کہ جب افغانستان دہشت گردی کو شکست دینے میں کامیاب ہو جائے گا، یہ دنیا ''سب سے زیادہ محفوظ اور خوبصورت ہو جائے گی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اس حوالے سے اپنے پیغام میں نریندر مودی نے کہا کہ ’یہ ہماری دوستی کی علامت ہے‘۔
افغانستان کے صدر اشرف غنی نے اس ڈیم کو ہندوستان اور افغانستان کے دو طرفہ تعلقات کی اہم نشانی قرار دیا۔
اشرف غنی نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ’سلمیٰ ڈیم ہندوستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات کو مزید وسعت دینے اور گہرا کرنے میں ایک اور اہم قدم ہے‘۔
ایران کی سرحد کے قریب اس منصوبے کے حوالے ہندوستان کی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ یہ ڈیم 1976 میں مغربی ہرات میں تعمیر کیا گیا تھا جسے 1990 کے دوران خانہ جنگی میں نقصان پہنچا جس کے بعد اب اسے 1500 ہندوستانی اور افغان انجینئر نے دوبارہ تعمیر کیا ہے۔