الوقت - ہندوستان کی ریاست مہاراشٹرا میں ناگپور کے پلگاؤں میں واقع فوج کے سب سے بڑے ہتھیار ڈپو میں آتشزدگی سے دو افسران اور 18 فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے۔ آگ پر قابو پا لیا گیا ہے لیکن بیچ بیچ میں ہو رہے دھماکوں کی وجہ سے آپریشن میں پریشانی آ رہی ہے۔ احتیاطا ارد گرد کے 3 گاؤں کو خالی کرا دیا گیا ہے۔ اس معاملے میں وزیر دفاع منوہر پاریکر نے فوج سے رپورٹ طلب کی ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ ہتھیاروں کے گودام میں آگ دیر رات تقریبا ڈیڑھ بجے لگی۔ آگ پر قابو پانے کے لئے فوری طور پر کوششیں شروع کر دی گئیں۔ آگ فوج کے ڈنمپنگ یارڈ میں لگی تھی، جو دیکھتے ہی دیکھتے شدید ہو گئی۔ آگ پر کسی طرح قابو پایا گیا لیکن بیچ بیچ میں ہونے والے دھماکوں کی وجہ سے پھر آگ بھڑک اٹھی۔
فوج کے ہتھیار ڈپو میں آتشزدگی کے واقعے کے بعد آس پاس کے تین گاؤں خالی کرا لئے گئے ہیں۔ ان کے علاوہ باقی دیہات کے لوگوں کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ ڈپو میں مسلسل دھماکوں کی آوازیں سنی جا رہی ہیں۔ آگ بجھانے کے لئے پاس کے گاؤں سے ٹینکر لائے جا رہے ہیں۔
وزیر دفاع منوہر پاریکر پلگاوں واقع ڈپو کا دورہ کریں گے۔ اس دوران وہ معاملے کی تحقیقات کے سلسلے میں بھی ہدایات دیں گے۔ انہوں نے واقعے سے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کی ہے۔ پاریکر دوپہر تقریبا ایک بجے جائے وقوعہ کا دورہ کریں گے۔
پلگاو ہتھیار ڈپو تقریبا 10 ہزار ایکڑ مربع میں پھیلا ہوا ہے۔ فیکٹریوں میں بنائے جانے والے ہر طرح کے ہتھیار اور گولہ بارود پہلے یہاں آتے ہیں اس کے بعد دوسرے ڈپو میں سپلائی کئے جاتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق، جہاں آگ لگی ہے وہاں اینٹی ٹینکر مائنس بچھائی ہوئی ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے ٹوئٹر پر لكھا- ہتھیار ڈپو میں آگ کی خبر سے دلبرداشتہ ہوں۔ متاثرہ خاندانوں سے میں اظہار یکجہتی کرتا ہوں ۔ میں زخمیوں کے جلد صحت مند ہونے کی دعا کرتا ہوں۔ میں نے وزیر دفاع منوہر پاریکر کو جائے حادثہ کا جائزہ لینے کی ہدایت دی ہے۔