الوقت - اسلامی جمہوریہ ایران اور روس کے نائب وزرائے خارجہ نے شام میں ایک دوسرے کے تعاون سے جنگ جاری رکھنے پر زور دیا ہے۔
حسین امیر عبد اللہیان اور میخائل بوگدانوف نے بدھ کو ماسکو میں اپنی بات چیت کے بعد کہا کہ دونوں ملک، شام کے بحران کو سیاسی راہ سے حل کرنے اور داعش و نصرہ فرنٹ سمیت تمام دہشت گرد گروہوں کے خلاف جنگ جاری رکھنے کو ضروری سمجھتے ہیں۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ امیر عبد اللہیان نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے شام، عراق، یمن اور فلسطین سمیت مختلف مسائل پر اپنے روسی ہم منصب سے ہونے والی گفتگو کو مثبت قرار دیا اور کہا کہ ایران اور روس کا یہ خیال ہے کہ شام میں جنگ بندی کا دائرہ وسیع ہونا چاہئے اور دہشت گردوں کے کنٹرول والے علاقوں کو چھوڑ پر تمام علاقوں میں جنگ بندی کا نفاذ ہونا چاہئے۔
انہوں نے شام میں سرگرم دہشت گردوں اور مسلح گروہوں کو الگ الگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسلح گروہوں کو ہتھیار زمین پر رکھ کر شام کے بحران کے سیاسی حل کے عمل میں شامل ہونا چاہئے اور ایران و روس کی کوشش ہے کہ شامی گروہوں کے درمیان جنیوا میں ہونے والے مذاکرات کامیاب ہو جائے تاکہ شام کے عوام اپنے مستقبل کے بارے میں خود فیصلہ کرے۔
اس موقع پر مشرق وسطی کے امور میں میں صدر ولادیمير پوتين کے خصوصی ایلچی اور روس کے نائب وزیر خارجہ میخائل بوگدانوف نے کہا کہ تہران اور ماسکو شام کے تناظر میں سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2254 اور 2268 کو نافذ کرنے کے خواہاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ روس اور ایران، شام میں سیکورٹی کے مسائل پر منطقی نظریات کے حامل ہیں اور داعش و نصرہ فرنٹ جیسے دہشت گرد گروہوں کے خلاف عالمی برادری کی جانب سے جنگ کئے جانے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔