الوقت - پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے پاناما لیکس کے معاملے میں اپنے عہدے سے استعفی دینے کا اشارہ دیا ہے۔
سرکاری ٹی وی پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی وزیر اعظم نے کہا کہ پاناما ليكس کے معاملے میں تحقیقات میں اگر ان پر الزامات ثابت ہو گئے تو وہ خاموشی سے گھر چلے جائیں گے۔
پاکستان کے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ وہ جمہوری ملک کی سنت جاری رکھتے ہوئے خود کو اور اپنے خاندان کو احتساب کے لئے پیش کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ چیف جسٹس کو خط لکھ کر اس معاملے کی تحقیقات کے لئے کمیشن کے قیام کی اپیل کریں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران پاکستان کے وزیر اعظم نے پاناما ليكس کے معاملے میں دوسری بار قوم کو خطاب کیا ہے۔ پاناما ليكس میں نواز شریف کے بیٹوں کی آف شور کمپنیوں کا انکشاف ہونے کے بعد انھوں نے پانچ اپریل کو اپنے خطاب میں ریٹائر جج کی قیادت میں تحقیقات کمیشن بنانے کا اعلان کیا تھا جس کو اپوزیشن نے مسترد کر دیا تھا۔
دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں نے نواز شریف کے خطاب کو مایوس کن قرار دیا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو اپنے مشورے پر عمل کرتے ہوئے استعفٰی دے دینا چاہیے۔
تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے چیف جسٹس کوخط لکھنے کے اعلان کو اپوزیشن کی کامیابی قرار دے دیا جبکہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے خطاب نہیں قوم سے مذاق کیا۔