الوقت - سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبد العزیز بن عبداللہ آل الشیخ نے مطالبہ کیا ہے کہ سعودی عرب میں موجود تمام چرچ منہدم کر دیے جائیں۔
سعودی عرب کے موجودہ مفتی اعظم عبد العزیز بن عبداللہ آل الشیخ، محمد بن عبد الوہاب کی نسل سے ہیں جو وہابیت کے بانی ہیں اور اسی لیے شدت پسند نظریات رکھنے والے اس فرقے کو وہابي کہا جاتا ہے۔
رشا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق شیخ عبد العزیز بن عبداللہ آل الشیخ نے اپنے حالیہ ویڈیو پیغام میں یہ بات کہی ہے۔
اس کے ساتھ ہی انھوں نے کہا ہے کہ ماضی میں عرب لڑکیاں 12 سال کی عمر میں شادی کرتی تھیں لیکن بہتر یہ ہے کہ لڑکیاں 10 سال کی عمر میں شادی کریں۔
وہابی نظریہ کے بانی اور سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبد العزیز بن عبداللہ آل الشیخ نے کہا کہ گاڑی چلانے سے خواتین کے گناہ میں ملوث ہونے کا خطرہ پیدا ہوتا ہے۔
انھوں نے سوشل میڈیا اور شطرنج کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹویٹر فساد کی جڑ ہے جبکہ اور شطرنج سے لوگوں کے درمیان دشمنی بڑھتی ہے۔
سعودی عرب میں حکومت کی اس بات کے لئے تنقید ہوتی رہتی ہے کہ اس ملک میں خواتین کو بنیادی حق بھی حاصل نہیں ہے۔