~~
الوقت کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی نے عربی زبان میں نشریات پیش کرنے والے الجزیرہ ٹی وی چینل سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران امریکہ اور یورپ کی جانب سے ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کئے جانے کی صورت میں اپنے ایٹمی پروگرام کو پہلے سے زیادہ بلند سطح پر جاری رکھے گا اور اس کو اپ گریڈ کرے گا۔
علی اکبر صالحی نے ایٹمی معاملے سے متعلق ایران کے ساتھ امریکہ اور یورپ کے طویل مذاکرات کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ ایران کو ایٹمی معاہدے سے پہلے کی صورتحال پر واپس لوٹنے یا اس سے بلند تر سطح تک پہنچنے مثلا اراک کے بھاری پانی کی تنصیبات، نطنز کی تنصیبات اور سینٹری فیوج مشینوں کو پہلے والی صورتحال پر لانے کے لئے زیادہ وقت درکار نہیں ہوگا۔
ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی نے ایران میں ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کے معائنہ کاروں کی تعداد اور ایران کی ایٹمی تنصیبات کی نگرانی میں اضافے کے بارے میں بھی کہا کہ ایران میں معائنہ کاروں کی تعداد میں اضافہ کوئی مسئلہ شمار نہیں ہوتا ہے اور یہ تمام امور ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے قوانین اور اضافی پروٹوکول کے دائرہ کار میں انجام پا رہے ہیں۔