الوقت کی رپورٹ کے مطابق ایران کے دارالحکومت تہران میں اقوام متحدہ کے نمائندہ دفتر کے سامنے ہونے والے مظاہرے میں شریک طلبہ نے نائیجیریا میں مسلمانوں کے قتل عام پر عالمی اداروں کی خاموشی کی مذمت میں نعرے لگا ئے۔
مظاہرے میں شریک طلبہ نے عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ نائیجیریا کی اسلامی تحریک کے رہنما آیت اللہ ابراہیم زکزکی اور دیگر بے گناہوں کی رہائی کے لیے حکومت نائیجیریا پر دباؤ ڈالیں۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ آیت اللہ زکزکی اور شیعہ مسلمانوں کے مذہبی مقامات کو اگر کوئی نقصان پہنچا تو اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت نائیجیریا پر عائد ہو گی۔
مظاہرے میں شریک طلبہ نے امریکہ مردہ باد اور اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگائے اور حکومت ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ حکومت نائیجیریا کے سلسلے میں ٹھوس موقف اپنائے اور مسلمانوں کے قتل عام کے معاملے کودبنے نہ دے۔
قابل ذکر ہے کہ نائیجیریا کی فوج نے بارہ اور تیرہ دسمبر کو ملک کے شیعہ آبادی والے علاقے زاریا میں ایک امام بارگاہ اور اسلامی تحریک کے رہنما آیت اللہ زکزکی کے گھر پر حملہ کر کے سیکڑوں کی تعداد میں شیعہ مسلمانوں کو شہید کر دیا تھا۔