الوقت کی رپورٹ کے مطابق ماسکو میں روسی ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر پوتین کے جاری کردہ حکم کے تحت ایران اور روس مشترکہ جوہری منصوبوں میں سرمایہ کاری کرسکیں گے۔ اس حکم کے تحت ایران کو جوہری ٹیکنالوجی اور متعلقہ آلات کی برآمدات پر عائد پابندیاں بھی ختم کردی گئی ہیں۔
صدر پوتن کے جاری کردہ فرمان میں ایران اور پانچ جمع ایک گروپ کے درمیان طے پانے والے جوہری اتفاق رائے کی بنیاد پر دونوں ممالک، اراک کے بھاری پانی کے ری ایکٹر کی تعمیر نو اور جدید کاری کے منصوبے میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں گے جبکہ روس اور ایران کے درمیان افزودہ یورینیم کا تبادلہ بھی عمل میں آئے گا اور روس ایران سے کم افزودہ یورینیم حاصل کرے گا۔