الوقت کی رپورٹ کے مطابق پیرس حملوں کے بعد ایک طرف جہاں فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند نے داعش کے خلاف حملوں میں تیزی لانے کا اعلان کیا تو دوسری طرف امریکی صدارتی انتخابات کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی نجی ٹی وی چینل کے مارننگ شو میں بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ صدر منتخب ہونے کے بعد امریکا میں تمام مساجد بند کرنے کے احکامات جاری کریں گے۔
شو کی میزبان کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انہیں مساجد بند کرنے سے کوئی خوشی نہیں ہوگی، لیکن جب مساجد سے دہشت گردی کے رجحان کو فروغ دیا جارہا ہو اور دوسرے مذاہب کے ماننے والوں کے خلاف نفرت پھیلائی جارہی ہو تو ایسا کرنا ضروری ہے۔
پیرس حملوں کے بعد فرانس کے وزیر داخلہ بھی ملک میں انتہا پسندی کو فروغ دینے والی مساجد کو بند کرنے کا عندیہ دے چکے ہیں۔
واضح رہے کہ پیرس حملوں کی ذمہ داری شام و عراق میں سرگرم شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کی تھی۔ پیرس کے 6 مقامات پر گزشتہ جمعہ کو ہونے والے دہشت گردانہ حملوں میں 160 افراد ہلاک اور 350 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
پیرس حملوں کے بعد مغربی ممالک میں مسلمان مخالف جذبات مزید بھڑک اٹھے ہیں۔
گزشتہ روز کینیڈا میں بھی مسلمان مخالف جذبات رکھنے والے مشتعل افراد نے مسجد کو آگ لگادی تھی۔
پیرس حملوں کے بعد امریکا کی 31 ریاستوں نے شامی پناہ گزینوں کو پناہ دینے سے انکار کردیا ہے۔