الوقت کی رپورٹ کے مطابق آج بدھ کے روز جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے ممتاز قادری کے وکیل کی درخواست پر سماعت کی۔
سپریم کورٹ نے ممتاز قادری پر دہشت گردی کی دفعات بھی بحال کردیں جنہیں اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں ختم کردیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ممتاز قادری کی اپیل پر فیصلہ سناتے ہوئے قتل کے مقدمے میں سزائے موت کو برقرار جب کہ انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت دی جانے والی موت کی سزا کو کالعدم قرار دیا تھا۔
سابق گورنر پنجاب اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سلمان تاثیر کے قاتل ممتاز قادری کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے دو بار سزائے موت سنا چکی ہے۔
واضح رہے کہ ایلیٹ فورس کے سابق کمانڈو ممتاز قادری نے پنجاب کے گورنر سلمان تاثیر کو اسلام آباد کوہسار مارکیٹ میں چار جنوری 2011ء کو گولی مار کر قتل کردیا تھا۔