الوقت کی رپورٹ کے مطابق تحریک انصار اللہ کے ترجمان محمد عبد السلام نے اتوار کو جنگ بندی کے بارے میں اس تحریک کے سربراہ عبد الملک الحوثی کی جانب منسوب بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصار اللہ کے سربراہ کا ٹوئیٹر یا سوشل میڈیا پر کوئی اکاؤنٹ نہیں ہے۔
تحریک انصار اللہ کے ترجمان نے کہا کہ افواہ پھیلانے کے لئے ٹوئیٹر کا سہارا لینا، دشمن کے ذرائع ابلاغ کے کھوکھلے پن اور رائے عامہ کو دھوکا دینے میں اس کی ناکامی کا ثبوت ہے، جس نے اسے جعلی اکاؤنٹ کے ذریعے جھوٹا پروپیگنڈہ کرنے پر مجبور کر دیا۔
اتوار کو بعض ذرائع ابلاغ نے ٹوئیٹر پر انصار اللہ سے منسوب اکاؤنٹ کے حوالے سے اعلان کیا تھا کہ یہ تحریک اس جنگ بندی کو تسلیم نہیں کرتی کہ جس کا سعودی عرب دعوی کر رہا ہے۔یمن کے خلاف سعودی عرب کی قیادت میں جارحین کے اتحاد نے اعلان کیا تھا کہ اتوار کی رات سے یمن میں پانچ روزہ جنگ بندی شروع ہو جائے گی۔
واضح رہے کہ جمعے کو یمن کے صوبہ تعز کی المخا لیبر کالونی پر سعودی عرب نے بمباری کر کے ایک سو تیس سے زیادہ عام شہریوں کو شہید کر دیا تھا۔
ادھر اطلاعات ہیں کہ یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے اہلکاروں نے اتوار کے دن جنوبی یمن میں واقع صوبۂ لحج میں سعودی عرب کی آٹھ فوجی گاڑیوں کو اپنے حملے کا نشانہ بنایا۔ اس حملے میں سعودی عرب کے متعدد فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔ یمن کے فوجیوں اور عوامی فورس کے اہلکاروں نے صوبۂ لحج میں واقع مثلث صبر نامی علاقے میں بھی دہشت گرد گروہ القاعدہ کے متعدد عناصر اور سعودی عرب کے پٹھوؤں کو ہلاک کر دیا۔