الوقت کی رپورٹ کے مطابق تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سربراہ اور سابق صدر آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی نے کل تہران میں کہا کہ ایران نے جوہری مذاکرات میں سفارتکاری کے ہنر کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذاکراتی ٹیم نے دشمنوں کے جھوٹے الزامات اور ہنگامہ آرائیوں کا مقابلہ کرتے ہوئے ایران کے پامال شدہ حق کو واپس لے لیا۔
آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی نے کہا کہ مذاکرات کے دوران امریکی وزیر خارجہ کئی دن تک ویانا میں رہے جس سے دنیا میں ایران کی اہم پوزیشن کا اندازہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے ایران پر عائد پابندیوں کے خاتمے نے ایران کی سچائی اور طاقت و توانائی کو ثابت کر دیا۔ آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی نے ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے این پی ٹی میں ایران کی رکنیت کی شرائط کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایران ہرگز ایٹم بم بنانے کا ارادہ نہیں رکھتا ہے اور عالمی طاقتوں کو چاہیے کہ ایرانی عوام کے دشمنوں کی جھوٹی رپورٹوں کی بنیاد پر ویانا ایٹمی معاہدے کو کمزور نہ کریں۔