الوقت کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران کا جوہری مسئلہ فریقین کی فتح کے ساتھ حل ہو گیا۔محمد جواد ظریف نے مذاکرات کی کامیابی کے بعدکہا کہ اب جوہری بحران کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہی اور ایران کا جوہری مسئلہ فریقین کی فتح کے ساتھ حل ہو گیا۔ انھوں نے جوہری مذاکرات کے سلسلے میں تعاون کرنے والے ملکوں کے حکام کا شکریہ بھی ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے ذریعے فریقین کی فتح کی شکل میں، راہ حل نکل آیا۔ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ جوہری مذاکرات کے ذریعے ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے لئے ایک نئی راہ سامنے آئی ہے جو عالمی برادری کی اہم مشکلات کے حل میں بھی موثر ثابت ہو سکتی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کامیاب مذاکرات پر کہا کہ ایران اور جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے، اپنے باہمی تعاون میں تیزی لائیں گے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے اپنی تقریر میں کہا کہ ایران اور آئی اے ای اے نے اس امر پراتفاق کیا ہے کہ وہ ماضی کے تمام مسائل کے مکمل حل کے مقصد سے باہمی تعاون کے عمل میں تیزی لائیں گے۔
جوہری توانائی کے عالمی ادارے کے سربراہ یوکیا امانو نے اس معاہدے کو ایران کے جوہری مسائل کے حل کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ روڈ میپ اور سن دو ہزار تیرہ کے تعاون پر مبنی سمجھوتے کے تحت، آئی اے ای اے، سن دو ہزار پندرہ کے اختتام تک، ایران کے تعاون سے تمام مسائل کے جائزے پر مبنی اپنی حتمی رپورٹ پیش کرے گی۔
واضح رہے کہ ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان آخری دور کے ایٹمی مذاکرات ستائیس جون کو شروع ہوئے تھے جن میں دو مرتبہ توسیع کی گئی اور پھر اٹھارہ دنوں تک مسلسل سخت اور دشوار گفتگو کے بعد منگل کو جامع ایٹمی سمجھوتہ طے پانے کے ساتھ ختم ہو گئے- ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان سمجھوتے کا متن ایک سو صفحات اور پانچ ضمیموں پر مشتمل ہے۔