الوقت کی رپورٹ کے مطابق ایران کے نائب وزیر خارجہ اور ایٹمی مذکراتی ٹیم کے سینئر رکن سید عباس عراقچی نے کل رات ایران کے ٹی وی چینل ایک کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ مذاکرات کے دونوں فریقوں کے درمیان بعض ایسے اختلافات پائے جاتے ہیں کہ جن کو حل کرنے کے لیے مذاکرات میں کوششیں جاری ہیں۔
انہوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ویانا مذاکرات میں تکنیکی لحاظ سے ہم سے متعلق مسائل کے عملی ہونے میں دو یا تین ماہ کا عرصہ لگ جائے گا کہا کہ فریق مقابل کے معاہدوں کو عملی شکل دینے کے لئے ایک حکم کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ دونوں فریق یہی چاہیں گے کہ وہ اسی وقت معاہدے پر عمل کریں جب فریق مقابل بھی اپنے وعدوں پر عمل کرے کہ اس مرحلے تک پہنچنا بہت سخت اور دشوار ہے۔