الوقت کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان، بھارت کی شرائط پر اُس کے ساتھ مذاکرات نہیں کرے گااورکشمیر اور آبی تنازعات شامل کیے بغیر پاکستان اور بھارت کے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔
اسلام آباد میں سارک ممالک کے یونیورسٹی گرانٹس کمیشن / ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے سربراہوں کی دو روزہ کانفرنس کے افتتاح سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ اگر بھارت سے دوستی ممکن نہیں تو ہم انڈیا کے ساتھ کشیدگی سے پاک تعلقات برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔
سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان مخالف بھارتی سیاسی بیانات کا معاملہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نوٹس میں لا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے بھارت کے وزیرِ مملکت برائے اطلاعات و نشریات کرنل (ر) راجيہ وردھن سنگھ راٹھور نے میانمار میں فضائی اور زمینی کارروائی کرکے متعدد افراد کی ہلاکت کے دعوے کے ساتھ ساتھ پاکستان میں بھی کارروائی کرنے کی دھمکی دی تھی۔
اس سے قبل بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی نے اپنے دورہ بنگلہ دیش کے دوران ڈھاکا یونورسٹی میں خطاب کے دوران کہا تھا کہ پاکستان آئے دن بھارت کے لیے پریشانی پیدا کرتا ہے اور دہشت گردی کو بڑھاوا دیتا ہے۔
بھارتی رہنماؤں کے ان پاکستان مخالف بیانات پر قومی اسمبلی اور سینیٹ میں مذمتی قراردادیں بھی متفقہ طور پر منظور کی جاچکی ہیں۔