الوقت کی رپورٹ کے مطابق کالعدم یونائیٹڈ بلوچ آرمی (یو بی اے) اور بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) سے تعلق رکھنے والےشکاری مری اور مدینہ مری نے اپنے ہتھیار ڈالنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ ریاست مخالف سرگرمیوں کو چھوڑ کر پاکستان کے شہری کے طور پر عوام کی خدمت کریں گے۔
اس موقع پر بلوچستان کے وزیر آبپاشی اور مری قبیلے کے سربراہ نواب چینگیز مری، صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی، اور فرنٹیئر کور کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل بریگیڈیئر طاہر محمود نے کہا کہ عسکریت پسندوں کے لیے کام کرنے والے نوجوانوں کو مرکزی دھارے میں شامل ہونا چاہئے کیونکہ صوبے کی ترقی و خوشحالی کے امن کی ضرورت ہے۔
وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ بیرون ملک مقیم قوم پرست رہنماﺅں کو بلوچستان میں عسکریت پسندی کی سرپرستی سے گریز کرنا چاہئے
انہوں نے مزید کہا کہ کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں حال ہی میں تیزی اس وقت سامنے آئی جب پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے کا اعلان کیا گیا جو کہ بلوچستان کے راستے سے گزرے گی۔