الوقت کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثار علی نے تمام غیر ملکی این جی اوز اور ممالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جو اچھا کام کرے گا اہم انھیں سپورٹ کریں گے لیکن اچھا کام کرنے والوں کی چھتری کے نیچے غلط کاموں کی اجازت نہیں دیں گے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا 'سالہا سال سے ہماری انٹیلی جنس ایجنسیوں کی رپورٹس آرہی تھی لیکن ان (این جی اوز) کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ کسی (این جی او) کا کام پنجاب میں تھا تو وہ گلگت بلتستان ،کوئٹہ پہنچی ہوئی تھیں'
وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم انھیں کھلی چھوٹ نہیں دے سکتے، یہی وجہ ہے کہ ہم نے اپنی پالیسی پر نظر ثانی کی اس معاملے کو اقوام متحدہ کی کمیٹی کے سامنے اٹھایا گیا، جس کے 15 ممبران ممالک ہیں، 12 ممالک نے پاکستان کے موقف کی حمایت کی جبکہ تین ممالک یعنی بھارت، اسرائیل اور امریکا نے ان این جی اوز کے کام کوسپورٹ کیا۔
واضح رہے کہ پاکستان مخالف سرگرمیوں' پر بین الاقوامی امدادی گروپ 'سیو دی چلڈرن پر پاکستان میں پابندی عائد کرکے اسلام آباد میں مارگلہ روڈ پر واقع ان کا دفتر بھی سیل کردیا گیا ہے۔