الوقت كي رپورٹ كے مطابق ڈاكٹر علي لاريجاني نے كل رات ورامين شہر ميں كہا كہ موجودہ حالات ميں مغرب پر اعتماد نہيں كيا جاسكتا خودساختہ اسلام يہ چاہتا ہے كہ، مسلمانوں ميں تفرقہ اور ان ميں جدائي ڈال ديا جائے- اور يہ نقلي سياسي اسلام اپنے نعرے تبديل كركے امت مسلمہ ميں اختلاف ڈالنے، ان كے اتحادكو پارہ پارہ كرنے اور مسلمانوں كو كمزور بنانے كے درپے ہے۔ انہوں نے ايران اور گروپ پانچ جمع ايك كے مذاكرات كے بارے ميں كہا كہ اس سلسلے ميں اسلامي جمہوريہ ايران كا موقف مكمل طور پر واضح ہے۔ان كا كہنا تھا كہ ايراني قوم نے بہت انتھك جدوجہد كے بعد ايٹمي ترقي حاصل كي ہے اور رہبر انقلاب كي پائيداري كے سبب اس منزل تك پہنچي ہے اس لئے كوئي بھي اس ايٹمي پيشرفت كو ايراني قوم سے چھين نہيں سكتا۔