الوقت كي رپورٹ كے مطابق اسلامي جمہوريہ ايران كي وزارت خارجہ كي ترجمان مرضيہ افخم نے سعودي عرب كے صوبۂ الشرقيہ ميں نمازيوں پر كئے جانے والے دو دہشت گردانہ حملوں كي جانب اشارہ كرتے ہوئے اس طرح كےحملوں كي روك تھام كے لئے تمام تر وسائل بروئے كار لائے جانے كي ضرورت پر زور ديا ہے- مرضيہ افخم نے ان عناصر كے خلاف سنجيدگي كے ساتھ كارروائي كئے جانے كي ضرورت پر بھي تاكيد كي جنہوں نے خطے كے امن و استحكام كو نشانہ بنا ركھا ہے اور فرقہ واريت كو ہوا دينے كے درپے ہيں۔
كل سعودي عرب كے شہر دمام ميں واقع مسجد امام حسين (ع) ميں دہشت گردانہ حملے ميں چار افراد شہيد اور دس زخمي ہوگئے تھے- اس سے قبل بائيس مئي كو جمعے كے دن ايك خود كش حملہ آور نے قطيف شہر ميں واقع مسجد امام علي (ع) ميں نماز جمعہ كے دوران خود كو دھماكے سے اڑا ديا تھا- اس دہشت گردانہ حملے ميں 21 سے زيادہ نمازي شہيد اور ايك سو زخمي ہوگئے تھے۔