الوقت - رہبر انقلاب اسلامی نے مزاحمت، دشمنوں کی پیروی نہ کرنے، اسلامی اور انقلابی شناخت کی حفاظت کو ایرانی قوم اور اسلامی نظام کی طاقت کا اہم عنصر قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا اور دوسری طاقتیں، اس موضوع سے بہت ناراض ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے پیر کے روز خرمشهر کی آزادی کی سالگرہ کے موقع پر امام حسین علیہ السلام كیڈیٹ کالج میں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ سامراجی، ایرانی قوم کی مزاحمت سے ناراض ہیں، کہا کہ سامراجی محاذ نے گزشتہ 37 سال کے دوران اسلامی انقلاب کو ناکام کرنے کے لئے مختلف ہتھکنڈے اختیار کئے اور متعدد قسم کی سازشیں کیں لیکن وہ ناکام رہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے پیروی کے مسئلے کو آج ایران اور سامراجی محاذ کے درمیان اہم مسئلہ قرار دیا اور کہا کہ انہوں نے تمام وسائل، دباؤ اور ثقافتی، اقتصادی اور سیاسی اور تشہیراتی کوششوں اور اپنے خائن کارندوں کو استعمال کیا تاکہ اسلامی نظام کو گھٹنے ٹیکنے اور اس پیروی پر مجبور کریں لیکن جو چیز ایرانی قوم سے سامراجیوں کی شدید ناراضگي کا سبب بنا ہے، وہ یہ ہے کہ عوام سامراج کی پیروی کرنے کو آمادہ نہیں ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ یہ نظریہ یعنی وہی اسلامی نظریہ تھا جس کی وجہ سے ایرانی قوم سامراجی اور کافر مورچے سے متاثر نہیں ہوئی۔
آیة اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے جوہری توانائی، میزائل صلاحیت اور انسانی حقوق کے موضوعات کو بہانہ بتایا اور زور دیا کہ ان تمام دشمنی اور بہانے بازی کی بنیادی وجہ، سامراج کی پیروی نہ کرنا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ حالیہ دنوں میں میزائل توانائی کے بارے میں انہوں نے بہت ہنگامے کئے لیکن انہیں یہ جان لینا چاہئے کہ ان ہنگاموں کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا، وہ کچھ بگاڑ نہیں سکتے۔