الوقت كي رپورٹ كے مطابق گزشتہ روز كراچي كے علاقے صفورا گوٹھ كے قريب اسماعيلي برادري كي بس پر حملہ كيا گيا، بس الاظہر گارڈن نامي رہائشي سے كريم آباد كے ليے روانہ ہوئي تھي، جس ميں 60كے قريب افراد سوار تھے جن ميں سے 44 افراد كو سر پر گولي مار كر جاں بحق كيا گيا تھا جبكہ دہشت گرد اطمينان سے قتل عام كرنے كے بعد فرار ہوئے۔
اس سانحے كے بعد آج وفاقي اور صوبائي حكومت كي جانب سے يوم سوگ كا اعلان كيا گيا تھا، اس ليے سركاري عمارتوں پر پاكستاني پرچم سر نگوں ہے۔كراچي ميں كاروباري مراكز بند ہيں جبكہ تعليمي اداروں اور سركاري دفاتر ميں حاضري معمول سے كم ہے دوسري جانب سڑكوں پر ٹريفك بھي معمول سے كم نظر آ رہي ہے۔آل كراچي تاجر اتحاد نے آج شہر بھر كي ماركيٹوں ميں سياہ پرچم آويزاں كرنے اور بازووں پر سياہ پٹياں باندھ كر كاروبار كرنےكا اعلان كيا تھا۔
جامعہ كراچي اور وفاقي جامعہ اردو كے علاوہ انٹر ميڈيٹ كے امتحانات بھي ملتوي كرديئے گئے البتہ سركاري اسكول كھلے رہے ۔