الوقت کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان کے اقوام متحدہ میں مستقل مندوب اشوکے مکھرجی نے اقوام متحدہ کی پابندیوں سے متعلق کمیٹی کے سربراہ کو خط تحریر کیا ہے۔
خط میں ذکی الرحمٰن لکھوی کی ضمانت کو اقوام متحدہ کی قرارداد نمبر 1267 کی خلاف ورزی قرار دے کر مداخلت کی اپیل کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ 2008 میں ممبئی حملوں کے بعد جس میں160 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ پاکستان اوربھارت کے تعلقات انتہائی خراب ہو گئے تھے۔
بھارت کی جانب سے ذکی الرحمن لکھوی پر ممبئی حملے کے ماسڑ مائنڈ ہونے کا الزام لگایا گیا تھا، جس پر پاکستان نے چند سال قبل لکھوی کو مظفر آباد سے واپس آتے ہوئے گرفتار کر لیا تھا۔
ذکی الرحمن لکھوی دیگر 6 ملزمان کے ہمراہ اڈیالہ جیل میں قید تھے، 18دسمبر 2014 کو وفاقی دارالحکومت کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔
اس کے اگلے ہی روز ان کو نظر بند کرکے رہائی کے حکم کو حکومت نے عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
ذکی الرحمٰن لکھوی نے اپنی نظربندی کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس کی سماعت کے بعد عدالت نے حکومت کو حکم دیا تھا کہ لکھوی کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔
جیل حکام نے لاہور ہائیکورٹ کا احکامات کی روشنی میں ہوم سیکرٹری پنجاب کی کلئیرنس کے بعد لکھوی کو رہا کیا۔
ذکی الرحمٰن لکھوی کی عدالتی احکامات پر رہائی کے حوالے سے بھارت کے ردعمل پرپاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے کہا تھا کہ پاکستان پہلے ہی کہہ چکا ہےکہ بھارتی معاونت میں تاخیر نے مقدمے کو پیچیدہ اور پراسیکیوشن کو کمزور کردیا ہے، ہم عدالتی طریقہ کار کا احترام کرتے ہیں ۔