الوقت - صیہونی پارلیمنٹ کے ایک رکن نے لبنان کی اسلامی مزاحمت تحریک حزب اللہ کے جنرل سکریٹری سید حسن نصراللہ کے ایک سال پہلے کی تقریر کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ لبنان کے پاس ایٹم بم ہے۔
ڈیوڈ روتھ نے لبنان پر صیہونی حکومت کے حملے کی صورت میں حیفا کی بندرگاہ میں امونیا کے ذخائر پر گولہ باری کی دھمکی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اسے لبنان کا جوہری بم قرار دیا ہے۔
ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت اب بھی حسن نصراللہ کے ایک سال پہلے کے بیان سے خوفزدہ ہے کیونکہ انہوں نے دھمکی دی تھی کہ اگر اسرائیل نے لبنان پر حملہ کیا تو حیفا میں موجود امونیا کے ذخائر کو نشانہ بنایا جائے گا۔
اسی تناظر میں صہیونی پارلیمنٹ کے ایک رکن ڈیوڈ روتھ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو لبنان کی جانب سے ایٹمی خطرے کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمالی سرحدوں پر حزب اللہ ہے جس نے اپنے ہتھیاروں کے ذخائر میں 150 سے زائد میزائل چھپا رکھے ہیں اور ان سب کا نشانہ اسرائیل کی جانب ہے۔
در ایں اثنا اسرائیل کے ایک تحقیقی مرکز نے اعتراف کیا ہے کہ حزب اللہ کی فوجی توانائی، مشرق وسطی کے علاقے کے بہترین فوجوں کی سطح کی ہے۔ مرکز نے کہا ہے کہ حزب اللہ لبنان کی طاقت اور توانائی، ایک روایتی اور پیشرفتہ یافتہ فوج جیسی ہے اور اسرائیل اس کی مزاحمت میں اضافہ پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔