الوقت - عراقی فوج نے موصل شہر کے مزید کئی علاقوں کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرا لیا ہے۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق، فوج نے مشرقی موصل میں داعش کے دہشت گردوں کے ساتھ شدید جھڑپوں کے بعد الفلاح علاقے کو دہشت گردوں کے کنٹرول سے آزاد کرا لیا ہے۔ فوج کی اس کارروائی میں اس علاقے میں داعش کے ایک ٹریننگ کیمپ پر بھی فوج کا قبضہ ہو گیا۔ ان جھڑپوں میں داعش کے دسیوں دہشت گرد ہلاک ہوئے۔
در ایں اثنا عراق کی انسداد دہشت گردی فورس کے کمانڈر عبد الوهاب ساعدی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پورے مشرقی موصل کی آزادی کی مہم تیزی سے جاری ہے اور صرف چھ محلوں پر ہی داعش کا کنٹرول باقی رہ گیا ہے۔
بریگیڈیئر جنرل عبد الوهاب ساعدی نے کہا کہ مشرقی موصل کے اب تک 32 محلوں کو دہشت گردوں کے کنٹرول سے آزاد کرا لیا گیا ہے۔ اسی طرح عراق کے شمالی صوبے صلاح الدین کے سامراء شہر میں ایئر فورس نے داعش کے ایک تیل ٹینکر کو تباہ کر دیا جس میں بم نصب تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس تیل ٹینکر کا پتا ڈرون طیارے سے لگایا گیا اور پھر اسے تباہ کر دیا۔
اس سے پہلے عراقی وزیر اعظم نے صوبہ نینوا کے ایک تہائی علاقے کے داعش کے قبضے سے آزاد ہونے کی اطلاع دی ہے۔ حیدر العبادی نے موصل شہر کے جنوب میں واقع حمام العليل علاقے کے عوام سے ملاقات میں یہ اطلاع دی۔
اس ملاقات میں انہوں نے داعش کے غاصبانہ قبضے سے صوبہ نینوا کی آزادی کی کارروائی میں عراقی مسلح افواج کی غیر معمولی کامیابی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بتایا کہ اس کارروائی میں کامیابی کی رفتار صوبہ الانبار کے رمادی شہر اور شمالی صوبے صلاح الدین کے بیجی شہر کی آزادی کی کارروائی سے تیز رہی ہے۔
مشرقی موصل میں فوج اور رضاکار فورسز کے ہاتھوں میدان جنگ میں بری طرح شکست کھانے کے بعد دہشت گردوں نے عام شہریوں پر اپنے حملے تیز کر دئیے ہیں۔ عراق کے سیکورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ حالیہ دنوں میں مشرقی موصل میں داعش کے مارٹر گولوں کے حملوں میں ایک ہزار سے زیادہ عام شہری ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔