الوقت - ایران کی مصلحت نظام کونسل کے بین الاقوامی مطالعہ مرکز کے سربراہ نے شام کے امور میں روس کے خصوصی نمائندے سے ملاقات کے بعد کہا کہ امریکا کی جانب سے ایران کے خلاف دس سالہ پابندی کی مدت میں توسیع، ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
ڈاكٹر ولایتی نے کہا کہ علاقے میں ایران اور مزاحمتی محاذ کی مسلسل کامیابیوں سے امريكا اور اس کے شکست خوردہ دوست غصے میں ہیں اور اسی لئے ایران کے خلاف پابندیوں کی مدت میں توسیع کی گئی ہے۔
ڈاكٹر ولایتی نے شام کے امور میں روس کے خصوصی ایلچی الیكزینڈر لارونیتيوف سے تہران میں ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکیوں نے گزشتہ 11 ماہ کے دوران اقتصادی شعبے میں اپنا رویہ تبدیل نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکیوں نے چھ ممالک اور ایران کے سامنے یہ وعدہ کیا تھا کہ وہ کوئی ایسا کام نہیں کریں گے جس سے جوہری معاہدے کے جذبے کو نقصان پہنچے اور انہوں نے جےسی پی او اے پر عمل در آمد کا وعدہ کیا تھا لیکن اس کے باوجود ایران کے خلاف پابندی کی مدت میں توسیع کی گئی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور دہشت گردی کی حمایت جیسے بے بنیاد دعووں کے ساتھ پابندی پھر سے عائد کر دی گئی۔
ڈاكٹر ولایتی نے کہا کہ یہ مضحکہ خیز ہے کہ امریکی جو خود القاعدہ اور دیگر دہشت گردوں کی حمایت کرتے ہیں، ایران پر صرف اس وجہ سے دہشت گردی کی حمایت کا الزام لگاتے ہیں کہ وہ حزب اللہ لبنان کی حمایت کرتا ہے جو شام میں داعش کے دہشت گردوں کے خلاف بر سر پیکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں انسانی حقوق کی سب سے زیادہ خلاف ورزی کرنے والا خود امریکا ہے۔
انہوں نے شام کے امور میں روس کے خصوصی نمائندے کے دورہ تہران کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شام کے امور میں روسی صدر کے خصوصی ایلچی، ایران کے صدر کے لئے اپنے ملک کے صدر ولادیميرپوتین کا پیغام لے کر تہران آئے ہیں اور صدر روحانی کو یہ پیغام دینے کے بعد ان کی مجھ سے ملاقات ہوئی ہے۔