الوقت - ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں فوج اور سیکورٹی اہلکاروں نے محرم الحرام کے جلوس پر حملہ کرکے درجنوں عزاداروں کو زخمی اور دسیوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
سری نگر سے موصولہ رپورٹ کے مطابق، وادی کشمیر میں محرم الحرام کے جلوس پر گزشتہ 27 برسوں سے پابندی عائد ہے لیکن پیر کو عزاداروں کی بڑی تعداد نے کرفیو اور بیری كیڈنگ کی پرواہ کئے بغیر کئی علاقوں میں امام حسین (ع) کی یاد میں جلوس نکالنے کی کوشش کی جس پر ہندوستانی سیکورٹی فورسز نے حملہ کر دیا۔
کشمیر سے موصولہ خبروں کے مطابق مقامی حکام نے دیر رات وادی کشمیر کے شیعہ اکثریت علاقوں کو مکمل طور پر سیل کر دیا تھا جہاں سے 8 محرم الحرام کو جلوس نکلنے والا تھا، جبکہ سرینگر میں واقع شہید گنج اور گرو بازار میں کرفیو نافذ کر دیا گیا تھا۔
کشمیر کی مقامی انتظامیہ کی جانب سے کئے گئے خصوصی سیکورٹی انتظامات کے باوجود بٹمالو علاقے میں سیکڑوں عزاداروں نے محرم کا جلوس نکالا اور لبیک یا حسین کے فلک شگاف نعرے لگائے۔ اس درمیان سیکورٹی فورسز نے جلوس میں شامل عزاداروں پر لاٹھی چارج کر دی اور آنسوگیس کے گولے پھینکے، جس کی وجہ سے بہت سے عزاداروں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے تقریبا 80 سے زائد عزاداروں کو گرفتار بھی کرلیا ہے۔