الوقت - شام نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے دوہرے سلوک کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسے بان کی مون کی تجاویز کی ضرورت نہیں ہے۔
شام کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بین الاقوامی مسائل کا حل تلاش کرنے کی اپنی ذمہ داری سے منحرف ہو گئے ہیں۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنی آخری تقریر کرتے ہوئے بان کی مون نے شامی حکومت پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ عام شہریوں کا قتل عام کر رہی ہے۔

شام کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ بان کی مون کی تقریر اقوام متحدہ کے منشور میلوں دور تھی اور بان کی مون کے زمانے میں اقوام متحدہ نے کسی بھی تنازعہ کو ختم کروانے کے سلسلے میں کوئی کامیابی نہیں حاصل کی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ شامی عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق ہے اور اسے بان کی مون کی تجاویز کی ضرورت نہیں ہے۔

بان کی مون نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ شام میں جاری جنگ کے تمام فریقوں نے اپنے حملوں میں عام شہریوں کو قتل کیا ہے لیکن کسی نے بھی شامی حکومت جتنے عام شہریوں کو نہیں مارا ہے۔
بان کی مون نے حلب شہر کے لئے مدد لے جانے والے اقوام متحدہ کے قافلے پر ہوئے حملے کی بھی مذمت کی۔
شام مارچ 2011 سے عالمی دہشت گردی کا شکار ہے اور یہ بحران امریکا، فرانس، برطانیہ، سعودی عرب، قطر، ترکی، اردن اور امارات جیسے ممالک اور صیہونی حکومت جیسی غاصب حکومت کی سازشوں کا نتیجہ ہے۔