الوقت - امریکی بحریہ کے ایک کمانڈر نے سمندر میں ہونے والی بڑی غلطیوں سے بچنے کے لئے ایران اور امریکا کے درمیان کچھ امورمیں معاہدے کی درخواست کی ہے۔
ایڈمرل جارج رچرڈسن کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں خلیج فارس میں ایران اور امریکا کی کشتیوں کے درمیان ہونے والے واقعات سے پتہ چلتا ہے کہ دونوں ممالک کو اس قسم کی غلطیوں سے بچنے کے لئے کچھ معاہدوں پر دستخط کر لینا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس قسم کے معاہدے نے امریکا اور روس اور چین کے ساتھ ہونے والے تصادم کو کم کرنے میں مدد فراہم کی ہے۔
روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق، ان کا کہنا تھا کہ یہ کچھ تکنیکی مسائل ہیں جس میں تکنیکی غلطیاں ہوتی ہیں اور آپ ان سے جتنا قریب ہوں گے، غلطیوں کا دائرہ چھوٹا ہوتا جائے گا اور انسانی غلطیاں بہت اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔ امریکی بحریہ کے کمانڈر ایڈمرل جارج رچرڈسن کا کہنا تھا کہ اس بنیاد پر اہم یہ ہے کہ ہم اس قسم کی سرگرمیوں کو جتنا ممکن ہو ختم کر دیں، ممکن نہیں ہے کہ اس طرح کے واقعے کا نتیجہ اچھا ہو۔ امریکی حکام کا دعوی ہے کہ جاری سال میں خلیج فارس میں ایرانی کشتیوں یا اسپیڈ بوٹس اور امریکی جنگی بیڑوں یا کشتیوں کے درمیان 30 سے زائد بار تصادم ہو چکا ہے۔ ابھی کچھ دن پہلے ہی ایرانی آبی سرحد سے قریب ہونے پر ایران کی بحریہ کے جوانوں نے امریکی جنگی جہاز کوخبردار کیا اور اس کو اپنی سرحد سے باہر نکال دیا۔