الوقت - شام کے صدر بشار اسد نے کہا ہے کہ ملک کا ہر حصہ دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرا لیا جائے گا۔
امریکا اور روس کی رضامندی سے ہونے والے جنگ بندی کے معاہدے کے نافذ ہونے کے کچھ ہی گھنٹے پہلے صدر بشار اسد نے داريا شہر میں میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ شام کی حکومت سارے علاقوں کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرانے اور پورے ملک میں امن و سلامتی بحال کرنے کا عزم رکھتی ہے۔
عید کی نماز پڑھنے داريا پہنچے بشار اسد نے کہا کہ مسلح فورس داخلی اور بیرونی حالات پر کوئی توجہ دئیے بغیر مسلسل دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں مصروف ہے اور یہ لڑائی مکمل طور پر امن بحالی تک جاری رہے گی۔
بشار اسد نے کہا کہ کچھ حلقے پانچ سال بعد بھی غلط فہمی سے باہر نہیں نکل سکے ہیں اور اب بھی اسی غلط فہمی میں پڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ بیرون ملک سے ملنے والے وعدوں کے دھوکے میں آ گئے، انہیں کوئی نتیجہ نہیں ملنے والا ہے۔
شام میں شام سات بجے سے جنگ بندی نافذ ہو رہی ہے۔ اس معاہدے کے مطابق مخالف دھڑوں اور مسلح گروہوں کے خلاف شامی فوج اپنے حملے بند کرے گی اور یہ گروہ بھی جنگ روكیں گے ۔ اس جنگ بندی کے باوجود دہشت گرد تنظیموں داعش اور نصرہ فرنٹ پر حملے جاری رہیں گے۔
نماز ادا کرنے کے بعد صدر بشار داريا کی سڑکوں پر کچھ دیر تک ٹہلتے رہے۔