الوقت - پاکستان کے خیبر پختونخوا صوبے کے مردان ضلع میں ضلع كچہری کے گیٹ پر ہوئے خودکش حملے میں 10 افراد ہلاک اور 41 دیگر زخمی ہو گئے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق، مقامی پولیس افسر فیصل شہزاد نے بتایا کہ خود کش حملہ آور نے پہلے ہینڈ گرینیڈ سے حملہ کیا اور پھر ضلع كچہری کے گیٹ پر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ ایک اور مقامی اہلکار حمایت اللہ مايار نے بتایا کہ حملہ آور نے پہلے دستی بم سے حملہ کرکے اپنا راستہ صاف کیا اور كچہری کے گیٹ پر پہنچ کر دھماکے سے خود کو اڑا لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ علاقے میں بہت زیادہ سیکورٹی ہوتی ہے کیونکہ یہاں بہت سی اہم سرکاری عمارتیں موجود ہیں جبکہ یہاں سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب ہیں۔ دوسری طرف مردان خودکش حملے کی ذمہ داری دہشت گرد گروہ جماعت الاحرار نے قبول کر لی ہے۔
واضح رہے کہ مردان میں ہونے والا یہ خود کش حملہ، خیبر پختونخواں میں آج دوسرا دہشت گردانہ حملہ ہے۔ اس سے پہلے علی الصباح دہشت گردوں نے دارالحکومت پشاور کے وارسک روڈ پر کریسچن کالونی پر حملہ کیا تھا لیکن سیکورٹی فورسز نے بر وقت کارروائی کرکے حملے کو ناکام بنا دیا اور چار خود کش حملہ آوروں کو مار گرایا جبکہ ایک شہری بھی حملے میں مارا گیا۔