الوقت - اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے سفیر نے کہا ہے کہ ان کے ملک کو انتخابات کی ضرورت نہیں ہے اور اس ملک کے شہری اپنی حکومت کے ساتھ پوری دنیا میں سب سے زیادہ خوش رہنے والے لوگ ہیں۔
عبداللہ المعلمی نے الجزیرہ ٹی وی چینل کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے اپنے انٹرویو میں کہا کہ اگر شام میں انتخابات کرانے کی بات کہی جا رہی ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ سعودی عرب میں بھی انتخابات ہونا چاہئے۔
المعلمی نے دعوی کیا کہ اگر آج سعودی عرب میں ریفرنڈم کرا لیا جائے تو موجودہ حکومتی نظام کو وسیع پیمانے پر حمایت حاصل ہو جائے گی۔
گزشتہ سال دسمبر مہینے میں سعودی عرب کی شاہی حکومت نے بہت محدود سطح پر بلدیاتی انتخابات کروائے تھے۔ منتخب نمائندوں کی ایک مشیر اسمبلی بنائی گئی تھی جو قوانین کی تجویز دے سکتی ہے۔ سعودی عرب میں سیاسی جماعت کی تشکیل بھی محدود ہے۔
سعودی عرب پر انسانی حقوق کے ادارے تنقید کرتے ہیں کہ اس ملک میں شہریوں کو حقوق سے محروم رکھا گیا ہے۔